’بارہ نجی چینلز ٹیکس ڈیفالٹر ہیں‘

جیو ٹی وی نے ٹیکس کی مد میں ایک ارب ارسٹھ کروڑ روپے دینے ہیں پاکستان کے وزیر محنت و افرادی قوت سید خورشید احمد شاہ نےقومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ ٹیکس نادہندگان میں بارہ نجی ٹی وی چینلز بھی شامل ہیں اور ان کی طرف حکومت کے تقریباً پونے تین ارب روپے کے ٹیکس بقایاجات ہیں۔

جمعہ کو حکومت اور حزب مخالف کے بعض اراکین کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اِن ٹی وی چینلز نے یہ رقم اشتہارات کے مد میں حاصل تو کی ہے لیکن حکومت کو ادا نہیں کر رہے۔

خورشید شاہ کے مطابق ٹیکس نادہندگان میں سرِفہرست جیو ٹی وی ہے جس کے ذمے ایک ارب ارسٹھ کروڑ روپے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ اے آر وائی ون انتالیس کروڑ ستر لاکھ روپے، ٹی وی ون آٹھ کروڑ، پلے ٹی وی دو کروڑ، سماء ٹی وی ایک کروڑ اڑتیس لاکھ، ہم ٹی وی ستاون لاکھ، انڈس ٹی وی سولہ کروڑ جبکہ ایم ٹی وی ساٹھ کروڑ روپے کا ڈیفالٹر ہے۔

اسلام آباد میں بی بی سی کے نامہ نگار اعجاز مہر کا کہنا ہے کہ توجہ دلاؤ نوٹس کے ذریعے پوچھا گیا تھا کہ ایک کروڑ یا اس سے زیادہ رقم کے ٹیکس نادہندگاں کی فہرست میں کون کون شامل ہیں اور ان کے نام ایوان میں پیش کریں لیکن ایوان میں مالیات کے وزیر کی جگہ جواب دیتے ہوئے سید خورشید شاہ نے صرف میڈیا گروپس کے نام پیش کیے اور بتایا کہ کسٹم ڈیوٹی کے مد میں تراسی افراد/ کمپنیوں کے ذمے چالیس کروڑ روپے کے ٹیکس بقایاجات ہیں۔

مسلم لیگ (ق) کے رکن ریاض فتیانہ نے کہا کہ سیاستدان تو اگر آبیانہ یا کسی گیسٹ ہاؤس کے چارجز ادا نہ کرے تو وہ انتخاب نہیں لڑ سکتا لیکن اتنے بڑے ڈیفالٹرز کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نادہندہ کوئی بھی ہو حکومت ان سے ٹیکس وصول کرے ۔ ان کے مطابق اگر پاکستان میں بڑے بڑے مگر مچھ ایمانداری سے ٹیکس ادا کریں تو ملک کو کشکول لے کر پھرنے اور قرضوں کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ آئے روز ٹی وی چینلز پر حساب مانگا جاتا ہے اور آج پتہ چلا ہے کہ میڈیا خود ڈیفالٹر ہے۔ انہوں نے کہا ’آئندہ ہم ان سے سوال کریں گے کہ پہلے خود ٹیکس دو پھر ہم سے پوچھیں‘۔

جس پر سید خورشید شاہ نے کہا کہ انیس سو ستتر سے لے کر آج تک بینکوں سے قرض معاف کرانے اور ٹیکس چوری کرنے والے سیاستدانوں، میڈیا گروپس، کاروباریوں اور دیگر کی فہرست آئندہ اجلاس میں ایوان میں پیش کریں گے۔

شیخ وقاص اکرم، ریاض فتیانہ اور عبدالقادر خانزادہ نے کہا کہ سیاستدانوں کا بھی بتائیں کہ کون کتنا ٹیکس دیتا ہے؟۔ جس پر سید خورشید شاہ نے کہا کہ وہ یہ تفصیلات بھی آئندہ ایوان میں پیش کریں گے۔